Print This Post Email This Post
محمد اسد
کراچی—پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب کو ملک میں تباہ کاریاں مچاتے ہوئے تقریباَ ایک مہینہ ہوا چاہتا ہے۔ آپ اس تمام عرصہ کے اخبارات اٹھا کر خبریں پڑھ لیں، چاہیں تو کوئی غیر سرکاری مستند ریڈیو اسٹیشن سے نشر ہونے والی خبریں سماعت فرمالیں یا پھر ٹی وی چینلز کے ذریعے سیلاب کی صورتحال سے آگاہی حاصل کرلیں۔ آپ کو صرف ایک ادارہ اپنے سیلاب زدگان بھائیوں اور بہنوں کی بے لوث مدد کرتے ہوئے نظر آئے گا جو ہے پاک فوج۔
ملک میں ہونے والی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔ ان متاثرین کی مدد کے لیے کئی سرکاری اور غیر سرکاری ادارے مصروف عمل ہیں۔ لیکن پاک فوج کی بلاامتیاز عملی امداد سب سے زیادہ قابل تحسین ہے۔ گلگت بلتستان کا ضلع دیامر ہو یا خیبر پختونخواہ کا ضلع نوشہرہ، پنجاب کا ضلع مظفر گڑھ ہو یا سندھ کا ضلع گھوٹکی ہو، بلوچستان کا ضلع ہرنائی ہو یا جعفرآباد، آپ کو امدادی کاموں میں سب سے زیادہ متحرک اگر کوئی سرکاری ادارہ نظر آئے گا تو وہ ہے پاک فوج۔
ملک کی کسی حصہ میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی عملی مدد کرنا ہو، سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے بے یار و مددگار لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچانا ہو، کئی کئی دنوں کے بھوکے بچوں، بزرگوں اور عورتوں کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرنا ہو، میڈیکل کیمپ میں بیماریوں سے بچانے کے لیے علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنا ہو، شہروں کا رابطہ بحال کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر پل اور روڈ تعمیر کرنا ہو، کسی شہر کو بچانے کے لیے بند کے پشتوں کی مرمت کرنا ہو یا سیلاب سے قبل دیگر حفاظتی اقدامات کرنا ہوں، ان تمام کاموں میں اگر کوئی سرکاری ادارہ مصروف ہے تو وہ ہے پاک فوج۔
یہ بات درست ہے کہ ماضی میں فوجی جرنیلوں کے اقدامات کی بدولت فوج کی عوام میں مقبولیت کو شدید نقصان پہنچا، لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سیلاب کی موجودہ صورتحال میں فوج کا اہم اور فعال کردار ماضی کی تلخیوں کو کم کرنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستانی عوام پر آنے والے اس کڑے وقت میں جمہوری حکومت کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے بعد صرف پاک فوج ہی وہ ادارہ نظر آتا ہے جو متاثرین کی عملی مدد میں پیش پیش ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب عوام کی اکثریت مدد کے لیے اپنے منتخب کردہ MNA یا MPA کے انتظار کے بجائے جس ادارے کی طرف دیکھ رہی ہے، وہ ہے پاک فوج۔
سیلابی ریلہ اب بھی مختلف علاقوں میں تباہیاں مچاتے ہوئے اپنی پوری رفتار سے آگے بڑھ رہا۔ یہی وجہ ہے کہ متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر فلاحی اداروں کی جانب سے تمام مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل ہے۔
اگر آپ بھی پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج کی سیلاب سے متاثر لوگوں کی عملی اور مالی امداد میں اپنا مقدور بھر حصہ ڈالنا چاہیں تو اپنی رقوم “آرمی ریلیف فنڈ (اکاونٹ نمبر: 00280101218258) عسکری بینک لمیٹڈ، جنرل ہیڈکوارٹر برانچ، راولپنڈی” میں ملک کے کسی بھی حصہ سے جمع کرواسکتے ہیں۔ پاک فوج کے ذریعے امداد فراہم کرنے کے دیگر طریقوں سے متعلق جاننے کے لیے پاک فوج کی ویب سائٹ ملاحظہ فرمائیں۔
مصنف سے رابطے کے لیے
2007-2010. All rights reserved. PakNationalists.com
Verbatim copying and distribution of this entire article is permitted in any medium
without royalty provided this notice is preserved.
Leave a Reply